اسرائیلی بربریت جاری ، مساجد اور رہائشی عمارتوں پر بم برسا دیئے ، مزید 433 فلسطینی شہید
غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری ، مزید 433 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے تین ہزار ہو گئی ہے جبکہ بچوں اور خواتین سمیت 13 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کی ، ایک گھر پر حملے میں 27 اور دوسرے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید اور 15 زخمی ہوگئے۔
وحشی فوج نے 12 افراد کو غزہ بندرگاہ کے قریب نشانہ بنایا، نوصائرت کےعلاقے میں مسجد پر بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ دیر البلاح میں گھر پر بمباری سے 10 افراد شہید اور 22 زخمی ہوئے جبکہ 18 افراد ملبے تلے دبے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر اور القدس اسپتال کے قریبی علاقے پر بھی 30 منٹ تک رہائشی عمارتوں اور سڑکوں پر بموں کی بارش کی۔ بموں کے ٹکڑے ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر میں بھی گرے جہاں عملے کے علاوہ 8 ہزار افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ جبکہ الشفا اسپتال کے نواح میں حملے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہادتیں ہوئیں۔
اقوام متحدہ کے تحت خان یونس میں چلنے والے اسکول پر بمباری سے کئی افراد شہید ہوئے، البکری ہاؤس پر حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہوئے جبکہ الزیتون علاقے میں گھروں پر 20 بم برسائے گئے جس سے تمام گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے، اس واقعے میں بھی بڑا جانی نقصان ہوا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاوہ 64 فلسطینیوں کو مغربی کنارے میں بھی شہید کیا جا چکا ہے جن میں 55 خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے اب تک 4500 رہائشی عمارتیں اور 12000 گھر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔