دل کے مرض کی نئی قسم دریافت، ہر 3 میں سے ایک شخص کو خطرہ

ماہرین طب نے دل کے مرض کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس سے ہر 3 میں سے ایک شخص کو خطرہ درپیش ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق دل کے امراض پر تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ کارڈیو ویسکیولر، کڈنی، میٹابولک سنڈروم (سی کے ایم) ذیابیطس کے ٹائپ 2، گردے اور مٹاپے جیسے امراض اور دل کے امراض کے مابین ایک تعلق ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بظاہر اسے کوئی نیا مرض قرار نیں دیا جا سکتا، تاہم اسے ایک نئے انداز سے دیکھنا چاہیے کہ یہ کس تمام امراض کس طرح سے ایک دوسرے کو متاثر کرتے ہیں۔
امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ہر 3 میں سے ایک شہری میں 3 یا اس سے زیادہ مرتبہ خطرے کے عوامل ہوتے ہیں، جو ان کے اس کیفیت میں مبتلا ہونے کے خطرات کو بڑھا دیتے ہیں۔ سی کے ایم کے متعلق بتانے کا مقصد قلبی مرض سے موت واقع ہونے کے خطرے سے دوچار افراد میں بیماری کی جلد تشخیص اور علاج ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹیج 1 میں وہ افراد آتے ہیں جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے بالخصوص پیٹ کی چکنائی کا زیادہ ہونا یا پری ڈائبیٹیز کے مرحلے میں ہونا ہے۔ اسٹیج 2 میں لوگوں کو بلند فشار خون اور ٹائپ 2 ذیابیطس جیسی بیماریاں شروع ہوجاتی ہیں۔ اس وقت ممکنہ طور پر گردے کا مرض بھی ہوسکتا ہے۔
تیسری اسٹیج میں لوگ علامات کے بغیر ظاہر ہوئے قلبی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ یہ افراد بلند فشار خون یا قلبی مرض یا گردوں کے مرض کے ابتدائی مراحل میں مبتلا ہوسکتے ہیں اور اسٹیٹنز کا استعمال کرتے ہوتے ہیں۔

Latest Notifications

Create Post