گھی اور تیل کی قیمتوں میں 80 روپے کلو تک کمی کا دعویٰ
پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سابق وائس چیرمین عمر ریحان شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ گھی اور تیل کی قیمتوں میں 80 روپے تک کلو کمی ہوگئی ہے اور اگر روپیہ مزید مضبوط ہوتا ہے تو گھی اور تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوجائے گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق وناسپتی ایسوسی ایشن کے رہنما محمود مولوی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ گھی اور تیل کمپنیاں 15 ہزار 100 روپے من گھی فروخت کر رہے تھیں جو تین ہزار روپے کمی کے بعد 11 ہزار 900 روپے ہوگیا ہے۔
عمر ریحان شیخ نے بتایا کہ گزشتہ ماہ عالمی مارکیٹ میں خوردنی تیل کے نرخ960 ڈالر فی ٹن تھا ۔110ڈالر کمی کمی کے بعد 850 ڈالر فی ٹن ہو گیا۔اور مقامی مارکیٹ میں38 روپے کم ہوئے اور روپے کی قدر میں اضافے سے 42 روپے کلو مزید کم ہو گے۔اور مجموعی طور پر 80 روپے کلو تک کمی ہوچکی ہے۔
عمر ریحان شیخ نے کہا کہ ایکس مل پرائز گھی 360 روپے اور تیل 380 روپے فی کلو گرام ہو گیا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالانہ کھپت 42 لاکھ ٹن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں پام آئل کے ریکارڈ 5 لاکھ ٹن سے زائد اسٹاک موجود ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈیمانڈ نہ ہونے کے برابر ہے۔
پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن رہنما محمود مولوی نے کہا کہ ایکس مل نرخ کم ہو چکے ہیں لیکن انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ریٹیل کی سطح پر دکانداروں نے نرخ کم نہیں کیے۔ مقامی انتظامیہ کو نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی مارکیٹ میں 20 فیصد نرخ کم ہوئے ہیں۔
محمود مولوی نے بتایا کہ ملک میں گندم کی کمی وجہ سے گندم درآدم کی گئی ہے اور امپورٹرز کو گندم 92 روپے کلو میں حاصل ہوئی ہے۔ سستی گندم درآمد ہونے کے بعد آٹے کے نرخ 120 روپے فی کلو فروخت کیا جانا چاہیے لیکن مارکیٹ میں آٹا 135 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔