پاکستان میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ہدایت
نیشنل ایپکس کمیٹی میں معیشت، امن و امان سمیت دیگر امور پر اہم فیصلے کرلئے گئے۔ نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ہونیوالے نیشنل ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے غیرقانونی طور پر پاکستان میں غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دیدی، اس کے بعد ریاست اپنی پوری قوت کے ساتھ غیرقانونی امیگرنٹس کو ڈی پورٹ کردے گی، ان کی جائیدادیں بھی ضبط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل ایپکس کمیٹی نے جعلی شناختی کارڈ، غیر قانونی کاروبار، حوالہ ہنـڈی، اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کیخلاف بھی تگڑا ہاتھ ڈالنے کی وارننگ دے دی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ طاقت کا استعمال صرف اور صرف ریاست کا دائرہ اختیار ہے، کسی بھی شخص یا گروہ کو طاقت کے زبردستی استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نگران وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ غیرقانونی مقیم افراد کی جائیدادوں کیخلاف آپریشن کیلئے ٹاسک فورس بنادی گئی، شناختی کارڈز کے اجراء میں بہت بے قاعدگیاں ہوئیں، جس پر سخت ایکشن ہوگا، غیرقانونی کاروبار، حوالہ ہنـڈی، اسمگلرز کیخلاف مضبوط ہاتھ ڈالیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بندوق کے زور پر کسی کو ایجنڈا مسلط کرنے نہیں دیا جائے گا، دہشتگردوں اور امن دشمنوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نیشنل ایپکس کمیٹی کا اعلامیہ
نیشنل ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ شرکاء نے ملکی داخلی سیکیورٹی صورتحال کا جامع جائزہ لیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ مشکلات کے باوجود آئین اور قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ اجلاس میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کا انخلاء، بارڈر پر آمد و رفت کو منظم کرنے پر غور کیا گیا، فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرحد سے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پر دی جائے گی، غیرقانونی غیرملکیوں کی تجارت اور پراپرٹی کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق جعلی شناختی کارڈز، کاروبار اور پراپرٹی کی جانچ پڑتال کیلئے ٹاسک فورس قائم کردی گئی، اجلاس میں ذخیرہ اندوزی، کرنسی اسمگلنگ اور بجلی چوری پر جاری کارروائیوں کو مزید مؤثر بنانے کا بھی اعادہ کیا گیا