کریمیا میں روسی بحری بیڑے کے کمانڈرسمیت 34 ہلاک، یوکرین کا دعویٰ
یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مقبوضہ جزیرہ نما کریمیا پرکیف کے اب تک کے سب سے مہلک حملوں میں روس کے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے کمانڈر ایڈمرل وکٹر سوکولوف اور 33 دیگر افسران کو ہلاک کر دیا ہے۔
یوکرین کی فوج کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز سیواستوپول میں روس کے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے ہیڈکوارٹر پرحملہ بحریہ کے عہدیداروں کے اجلاس کے موقع پر کیا گیا تھا۔
روسی بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے ہیڈکوارٹر پر حملے کے بعد بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے کمانڈر سمیت 34 افسران ہلاک ہو گئے۔ مزید 105 قابضین زخمی ہوئے۔ ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر اسپیشل فورسز نے کہا کہ ہیڈکوارٹر کی عمارت کو بحال نہیں کیا جا سکتا۔
یہ روس کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جسے حالیہ مہینوں میں تزویراتی لحاظ سے اہم بندرگاہ سیواستوپول پر کئی حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
روسی وزارت دفاع نے ابھی تک یوکرین کے دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ماسکو نے اس سے قبل یوکرین کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیاتھا کہ حملے کے نتیجے میں ایک فوجی لاپتہ ہے۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابقسوکولوف کے بارے میں یوکرین کے دعووں یا ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی جاسکتی ور فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرین کی فوج نے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی تعداد کیسے معلوم کی۔
یوکرین کے انٹیلی جنس سربراہ کیریلو بدانوف نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعے کے حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے ہیں۔ بودانوف نے سوکولوف کا ذکر نہیں کیا لیکن دعویٰ کیا کہ جنوب مشرقی محاذ پر تعینات روسی جنرل الیگزینڈر حملے کے بعد ’انتہائی سنگین حالت‘ میں تھے۔
19 ماہ قبل یوکرین پر روس کے مکمل حملے کے بعد سے دونوں فریقوں نے دشمن کے نقصانات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے، جبکہ اکثر اپنی ہلاکتوں کے بارے میں خاموش رہتے ہیں۔ لیکن سوکولوف کی سنیارٹی دیکھتے ہوئے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ روس طویل عرصے تک ان کی موت کو چھپا سکے گا۔
سوکولوف کو اگست 2022 میں کریمیا میں قائم بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا، جس کا مقصد مبینہ طور پر کریمیا کا دفاع مضبوط بنانا تھا۔
اس سے قبل وہ بحرالکاہل اور شمالی بحری بیڑے میں متعدد عہدوں پر فائز تھے اور ڈپٹی کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے۔