بھارت کو امریکاسے بھی بڑا جھٹکا، دہلی قتل تحقیقات میں تعاون کرے، بلنکن
کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد امریکا نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت احتساب یقینی بنانے کے لیے تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ جسٹن ٹروڈو کے عائد کردہ الزامات پر سخت تشویش ہے۔امریکا بین الاقوامی جبر کے واقعات کو انتہائی سنجیدگی سے لیتا ہے۔
بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا بھارت اور کینیڈا دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے جس کے ساتھ اس کے گرمجوش تعلقات ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ نتیجہ خیز تحقیقات ہوں۔
بلنکن کے مطابق، ’بھارت یقینی بنائے کہ واقعہ میں ملوث افراد کا احتساب کیا جائے‘۔
بلنکن نے جمعہ 22 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران کہا کہ، ’ہم احتساب دیکھنا چاہتے ہیں‘، یہ ضروری ہے کہ تحقیقات اجاری رہیں اورنتائج کا باعث بنیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے بھارتی دوست تحقیقات میں تعاون کریں گے۔
بلنکن نے کینیڈا کی جانب سے بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق الزامات پر براہ راست تبصرہ کیے بغیر یہ کہا کہ امریکا نے ’بین الاقوامی جبر‘ کے واقعات کو ’بہت سنجیدگی‘ سے لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں بین الاقوامی نظام کے لیے یہ ضروری ہے کہ کوئی بھی ملک جو اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر غور کرے وہ ایسا نہ کرے۔‘
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کے رو اس وقت سفارتی تنازع کھڑا کر دیا تھا جب انہوں نے کہا تھا کہ ان کی حکومت کینیڈا کے ممتاز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے پرغور کر رہی ہے۔
نجار کو جون 2023 میں برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں واقع گرو نانک سکھ گردوارے کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ خالصتان تحریک کے ایک مضبوط حامی تھے ، جو بھارتی پنجاب کے خطے میں سکھوں کے لیے ایک آزاد وطن چاہتا ہے۔
اس سے قبل بھارت نے الزام عائد کیا تھا کہ نجار پنجاب میں ایک ہندو پادری کو قتل کرنے کے منصوبے کا حصہ تھے ، جس میں تقریبا 12 ہزار ڈالر (9688 پاؤنڈ) کا انعام دیا گیا تھا