یونان کی شپنگ کمپنی کو ایرانی خام تیل سمگل کرنے پر جرمانہ
یونان کی ایک شپنگ کمپنی نے ایران سے خام تیل کی سمگلنگ کے الزام کے مقدمے میں جرم قبول کر لیا ہے اور 24 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو امریکہ کی وفاقی عدالت کی جانب سے اس کارروائی کے کاغذات دکھائے گئے ہیں۔
مریکہ کی وفاقی عدالت کے مطابق یونان کی شپنگ کمپنی ایمپائر نیویگیشن کی درخواست پر معاہدے کے تحت اسے پروبیشن پر رکھے جانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ایران پابندیوں سے بچتے ہوئے بیرون ملک تیل کی فروخت جاری رکھنے کی کوشش کر رہا ہے اسی تناظر میں یونان کی شپنگ کمپنی کا آئل ٹینکر سویز راجان امریکہ اور ایران کے درمیان وسیع تر کشیدگی میں پھنس گیا ہے۔
فروری 2022 میں ‘گروپ یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران’ نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ خلیج عرب میں تیل کی تقسیم کے مرکزی ٹرمینل ‘ایران کے جزیرہ خارک’ سے آئل ٹینکر سویز راجان تیل لے کر جا رہا تھا۔
کئی مہینوں تک یونانی کمپنی کا بحری جہاز سنگاپور کے شمال مشرقی ساحل سے دور بحیرہ جنوبی چین میں موجود رہا اور پھر اچانک خلیج میکسیکو کی طرف کی جانب روانہ ہو گیا۔
جمعرات کو دیکھی گئی عدالتی دستاویزات سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ امریکی حکومت نے ٹینکر پر موجود تیل ضبط کر لیا ہے۔
ایمپائر نیوی گیشن کے وکیل نے ایران پر پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں جرم قبول کیا ہے جب کہ یونان کی شپنگ کمپنی کے ایتھنز میں قائم مرکزی دفتر نے جمعرات کی صبح تک مقدمے پر تبصرہ کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔