بجلی بلوں میں کسی قسم کی سبسڈی نہیں دے سکتے، نگران وزیر خزانہ
نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ مالی گنجائش موجود نہیں،بجلی بلوں میں کسی قسم کی سبسڈی نہیں دے سکتے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے شمشاد اخترنے کہا کہ مالی گنجائش موجود نہیں ،کسی قسم کی اضافی سبسڈی نہیں دے سکتے، بجلی ٹیرف کی ایڈجسٹمنٹ سمیت آئی ایم ایف کے ساتھ سابق اتحادی حکومت کی جانب سے کئے گئے معاہدے پرمکمل عمل کیا جائے گا
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شمشاداخترنےغریب طبقے اورایس ایم ایزکو بہتری کی نوید بھی سنا دی ۔ کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے پرعمل نہ کیا تو ڈالر کی آمد رُک جائے گی ،بجلی ٹیرف پر آئی ایم ایف معاہدے پر مکمل عمل کیا جائےگا۔
انہوں نے کہا میرا تعلق بہت آرڈنری بیگ گرائونڈ سے ہے،غریبوں کی تکلیف دیکھتی ہوں تو بہت دکھ ہوتا ہے ،سوشل سیفٹی نیٹ میں گنجائش ہے،غریب لوگوں کو سپورٹ کرناہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے ہم اپنی ذمہ داری نبھائیں گے،یہ نہیں ہوسکتا ہے،سابق حکومت کےمعاہدے نظرانداز کردیں۔
شمشاد اخترنے کہا کہ میرے لئے آئی ایم ایف سے زیادہ پاکستان اہم ہے، بہتری کیلئے پاکستان میں استحکام لانا ضروری ہے۔
بعد ازاں ایک ویڈیو پیغام میں نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر میں کہا کہ قائمہ کمیٹی خزانہ میں میرےبیان کوغلط طورپرپیش کیاگیا۔
ملک کی خدمت کرنےکا موقع ملنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے،میں نےکہاتھاکچھ لوگ کہتےہیں آپ نےمشکل حالات میں چیلنج کیوں قبول کیا،میں اپنی پوری کاوشوں سے ملک کی خدمت کروں گی