ہزارہ ایکسپریس حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی
گزشتہ روز پیش آنے والے ہزارہ ایکسپریس حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی ہے جب کہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔
گزشتہ روز کراچی سے سرگودھا جانے والی مسافر ٹرین ہزارہ ایکسپریس کو سنگین حادثہ پیش آیا تھا اور نوابشاہ میں سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب اس کی متعدد بوگیاں پٹری سے اتر اور 6 بوگیاں الٹ گئی تھیں۔ اس حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی ہے جب کہ 100 سے زائد مسافر زخمی ہیں جو نوابشاہ اور قریبی شہروں کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور ان میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
ٹرین حادثہ ہوتے ہی چیخ وپکار مچ گئی اور ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں جس میں پاک فوج، رینجرز، پولیس، ریلوے اور ریسکیو عملے سمیت مقامی افراد بھی پیش پیش رہے۔ امدادی کارروائیوں کیلیے ریلیف ٹرین روہڑی اور کوٹری اسٹیشن سے نوابشاہ پہنچیں جب کہ حادثے کے بعد نوابشاہ اور اطراف کے شہروں کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔
ڈی ایس ریلوے کے مطابق حادثے میں ٹرین کی 10 بوگیاں پٹری سے اتریں اور ان میں سے 6 بوگیاں الٹ گئی تھیں۔ جاں بحق اور زخمیوں میں بچے، بزرگ اور خواتین بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا ان کا کہنا تھا کہ حادثے کی وجہ تخریب کاری یا ٹینکنیکل فالٹ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
حادثے کے بعد اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریک بند ہونے سے ٹرین سروس معطل ہوگئی اور متعدد ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنوں پر روک لیا گیا جس کے باعث ٹرینوں کو اپنی منزلوں تک پہنچنے میں 16 گھنٹے تک تاخیر کا سامنا ہے۔
حادثے کے 18 گھنٹے بعد ڈاؤن ٹریک کو بحال کر دیا گیا ہے اور ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر متاثرہ ڈاؤن ٹریک سے تمام بوگیاں ہٹا دی گئی ہیں۔ ریلوے ٹریک کی بحالی کے لیے ڈی ایس کراچی ناصرخلیلی تمام عملے کےساتھ جائے حادثہ پر کام کی نگرانی کرتے رہے رہے۔