توشہ خانہ کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا گیا

عمران خان کو زمان پارک سے گرفتارکرلیا گیا،زیراطلاعات پنجاب عامرمیر کا کہنا ہے کہ عمران خان کو خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد بھجوایا جارہا ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب عامرمیرکا کہنا ہے کہ عمران خان کو اسلام آباد پولیس نے گرفتارکیا، انھیں اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کی معاونت سے گرفتارکیا۔ عمران خان کوخصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد بھجوایا جارہا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔ نیب ٹیم چئیرمن پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالے گی۔ عمران خان کوکہاں رکھا جائے گا اس بات کا فیصلہ اسلام پولیس کرے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست مسترد کردی گئی۔ جج ہمایوں دلاور نے ریماکس دئیے کہ ملزم کیخلاف جرم ثابت ہوتا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس پرمحفوظ فیصلہ سنا دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ دیا کہ ملزم کیخلاف جرم ثابت ہوتا ہے،ملزم نے الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں،چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید کی سزا سناتے ہوئے 5 سال کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کووارنٹ گرفتاری پرتعمیل کرانے کا حکم دیدیا گیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین پرایک لاکھ روپےجرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جو ادا نہ کرنے پر عمران خان کومزید 6 ماہ کی سزا ہوگی۔
عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک پولیس کی بھاری نفری پہنچی پولیس نے زمان پارک جانے والے راستے بند کیے۔کینال روڈ کو زمان پارک کی جانب ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث آج عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاورنے پی ٹی آئی وکیل کی غیر حاضری کی بنا پرفیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اس سے قبل ‏تحریک انصاف کی قانونی ٹیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت میں 12 بجے تک کا وقفہ کردیا گیا۔
جج ہمایوں دلاورنے ریماکس دئیے کہ معاون وکیل نہیں بتا پا رہے کہ خواجہ حارث کب پیش ہوں گے، اگر رات گئے تک خواجہ حارث پیش نہ ہوئے تو پھرکیا ہوگا ؟
وکیل خالد یوسف نے کہا میں تواس کا نہیں بتا سکتا،خواجہ حارث سیشن عدالت آئیں گے۔ جج ہمایوں دلاورنے کہا سیشن عدالت نے ساڑھے 8 بجے خواجہ حارث کو بلایا تھا۔جج نے وکیل پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلی کال پر ملزم نہ ائے تو ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوتے ہیں۔
جج نے ریماکس دئیےکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلےکی روشنی میں 12 بجے تک سماعت وقفہ کیا جاتا ہے،اگر12 بجے خواجہ حارث پیش نہ ہوئے تو بغیرسنے فیصلہ سنا دیا جائے گا،
جج ہمایوں دلاورنے ریماکیس دئیے کہ کیا چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی وکیل آیا ہے؟ جج ہمایوں دلاورکی جانب سے توشہ خانہ کیس کی متعدد کالزکروائی گئیں۔
جج ہمایوں دلاورکا امجد پرویز سے استفسارکیا کچھ کہیں گے؟ جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ کوئی شعرو شاعری ہی سنا دیں۔
وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے شعرسنا کہ وہ ملا تو صدیوں کے بعد میرے لب پر کوئی گلہ نہ تھا،اسے میری چپ نے رلا دیا جسےگفتگو میں کمال تھا،کمرہ عدالت میں وکیل امجد پرویزکے شعر پر واہ واہ ہوگئی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویزاورسعد حسن عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑڈسٹرکٹ کورٹ پہنچے۔

Latest Notifications

Create Post