کھانسی کے شربت کے بعد بھارتی آئی ڈراپ بھی موت بانٹنے لگا
مختلف ممالک میں کھانسی کے شربت کے بعد بھارت کے تیار کردہ آئی ڈراپ بھی موت بانٹنے لگے م امریکا آئی ڈراپ سے چار افراد ہلاک، 18بینائی سے محروم جبکہ سینکڑوں انفیکشن کا شکار ہوگئے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے شہر چنائی میں گلوبل فارما کے پلانٹ کا معائنہ کرنے کے بعد امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے مشاہدہ کیا کہ آئی ڈراپس تیارکرنے والی بھارتی کمپنی نے کئی حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کی،فرم نے ایف ڈی اے کی سفارش کے بعد فروری میں ڈراپس بھی واپس منگو الئے اورایف ڈی اے نے پراڈکٹس کی درآمد بھی روک دی تھی۔
رپورٹس کے مطابق آئی ڈراپس سے اب تک پورے امریکہ میں سینکڑوں لوگوں میں بیکٹیریل انفیکشن کا باعث بن چکے ہیں جہاں مریضوں کے خون، پیشاب اور پھیپھڑوں میں ادویات سے متعلق اثرات کا پتہ لگایا گیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے گلوبل فارما کے بنائے گئے آئی ڈراپس دو برانڈ ناموں ایزری کیئر آرٹیفیشل ٹیرز اور ڈیلسام فارما ز آرٹیفیشل ٹیرز کے تحت امریکہ میں درآمد کیے گئے جو امریکہ میں مہلک انفیکشن پھیلنے کا باعث بنے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مارچ میں، یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے 16 ریاستوں میں سیوڈموناس ایروگینوسا کے سٹرین کے ساتھ 68 مریضوں کی نشاندہی کی، جوخاص طور پر مدافعتی نظام سے محروم لوگوں میں انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں، تازہ ترین وباء سے پہلے امریکہ میں ڈرگ ریسٹرینٹ سٹرین کبھی نہیں پایا گیا تھا۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ بھارتی ادویہ سازی کی زندگیوں سے کھیلنے کی تاریخ ہے ،2022 میں ازبکستان میں بھارتی فرم کا تیارکردہ کھانسی کا شربت ’ڈاک -1 میکس‘ پینے سے18 بچے ہلاک ہوئے، گزشتہ سال اکتوبر میں بھی انڈونیشیا نے سیرپ کی وجہ سے 99 بچوں کی موت کے بعد بھارت سے تمام ادویات کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی ، گیمبیا میں بھی مزید 69 بچے ہلاک ہوئے تھے۔
رواں سال جون میں لائبیریا اور نائیجیریا نے مہلک شربت کے 250 سے زائد کنٹینرز ضبط کیے تھے۔امریکہ کی طرف سے خصوصی رعایتوں کے باوجود بھارت ایک ناقابل اعتماد تجارتی پارٹنر ثابت ہوا ہے۔