33 ممالک جہاں پاکستانی پہنچ کر ویزہ لے سکتے ہیں
دنیا بھر کے ممالک میں رہائش اور شہریت کے حوالے سے سروسز فراہم کرنے والی لندن کی معروف فرم ہینلے گلوبل نے دنیا بھر کے پاسپورٹس پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ 101ویں نمبر پر ہے اور دنیا کا چوتھا ’بدترین‘ پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے۔
بدترین پاسپورٹ کی رینکنگ میں پاکستان سے نیچے صرف تین ممالک ہیں جن میں شام، عراق اور افغانستان شامل ہیں۔
اور دنیا بھر میں محض 33 ممالک ایسے ہیں جہاں پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد ’ویزا آن آرائیول‘ یعنی اس ملک کے ائیرپورٹ پر پہنچ کر ویزا حاصل کر سکتے ہیں (بشرطیکہ وہ تمام ضوابط پر پورے اترتے ہوں)۔
ہمسائیہ ملک انڈیا اس فہرست میں 81ویں نمبر پر ہے اور انڈین پاسپورٹ کے حامل افراد 57 ممالک میں بغیر پیشگی ویزا کے سفر کر سکتے ہیں۔
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس 199 مختلف پاسپورٹس کی ویزا فری رسائی کا 227 سفری مقامات سے موازنہ کرتا ہے۔ اگر کسی ملک کے پاسپورٹ کے لیے کہیں بھی ویزا کی ضرورت نہیں، تو اس پاسپورٹ کو ’ایک‘ کا سکور دیا جاتا ہے۔
اور یہی فارمولا اس صورت میں بھی لاگو ہوتا ہے اگر آپ کسی پاسپورٹ پر ویزا آن آرائیول، وزیٹر پرمٹ، یا الیکٹرانک ٹریول اتھارٹی (ای ٹی اے) کے ذریعے ویزا حاصل کر سکتے ہوں۔
2023 میں دنیا کے سب سے بہترین پاسپورٹ
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے حساب سے دنیا کے سب سے بہترین پاسپورٹ ان ممالک کے ہیں:
سنگاپور (192 ممالک)
جرمنی، اٹلی اور سپین (190 ممالک)
آسٹریا، فن لینڈ، فرانس، جاپان، لگژمبرگ، جنوبی کوریا اور سویڈین (189 ممالک)
ڈنمارک، آئرلینڈ، نیدرلینڈ، برطانیہ (188 ممالک)
بیلجیئم، جمہوریہ چیک، مالٹا، نیوزی لینڈ، ناروے، پرتگال، سوئٹزرلینڈ (187)
پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد اوپر دی گئی فہرست میں شامل 33 ممالک میں پہنچ کر ویزا آن آرائیول حاصل کر سکتے ہیں مگر اس کے لیے چند شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے۔
مثلاً سیاحت کے لیے مالدیپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے ضروری ہے کہ:
ان کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہونے میں کم از کم ایک مہینہ باقی ہو
30 دن کے اندر اندر واپسی کا ٹکٹ موجود ہو، یا اگر وہاں سے آگے کسی اور ملک کا سفر کرنا ہے تو وہاں کا ٹکٹ موجود ہونا ضروری ہے
رہائش کے لیے ہوٹل یا ریزارٹ کی جانب سے بکنگ کی تصدیق یا مالدیپ میں اخراجات پورا کرنے کے لیے کافی فنڈز کا ثبوت فراہم کرنا ضروری ہے (کم از کم 150 ڈالر یومیہ نقد یا بینک سٹیٹمنٹ)۔
اس کے علاوہ مشرقِ وسطی میں قطر بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں پاکستانی شہریت کے حامل افراد پہنچ کر ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
اس کے لیے ضروری ہے کہ:
آپ کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہونے میں کم از کم چھ مہینے باقی ہوں
آپ کے پاس پولیو کارڈ ساتھ ساتھ واپسی کا ٹکٹ موجود ہو
آپ کے پاس قطر میں رہائش کا ثبوت یا ہوٹل کی بکنگ کی تصدیق موجود ہو
آپ کے بینک یا کریڈٹ کارڈ میں قطر میں رہائش اور کھانے پینے وغیرہ کے اخراجات کے لیے رقم موجود ہو
اگر آپ اوپر دیے گئے 33 ممالک کی فہرست میں سے کسی بھی ملک میں جا کر ویزا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سفر کرنے سے قبل اس ملک کے سفارت خانے کی ویب سائٹ سے ضروری کاغذات اور شرائط کے متعلق معلومات ضرور حاصل کر لیجیے گا، بصورت دیگر ایسا نہ ہو کہ آپ کو ائیرپورٹ سے ہی واپس لوٹا دیا جائے۔
منزہ انوار
عہدہ,بی بی سی اردو، اسلام آباد