ٹام کروز کے اس مشہور سین کے پیچھے چھپی اصل کہانی کیا ہے؟

دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ پر ٹام کروز کی تصویر کو مشن امپاسبل سیریز کا ٹریڈ مارک تصور کیا جا سکتا ہے۔
مشن امپاسبل گھوسٹ پروٹوکول (اس سیریز کی چوتھی فلم) سے قبل بھی ہالی وڈ اداکار کئی خطرناک اسٹنٹس کر چکے تھے۔
مگر برج خلیفہ پر چڑھنا ٹام کروز کے چند اہم اور خطرناک ترین اسٹنٹس میں سے ایک تھا۔
اس کے بعد بھی اداکار نے کئی جان لیوا اسٹنٹس کیے، جیسے مشن امپاسبل فال آؤٹ میں ہالو جمپ، مگر برج خلیفہ کی کھڑکیوں سے اوپر چڑھنے کا منظر اب بھی لوگوں کو دنگ کر دیتا ہے۔
یہ تو سب کو معلوم ہے کہ ٹام کروز نے یہ اسٹنٹ خود کیا مگر اس کے پیچھے چھپی کہانی بھی بہت دلچسپ اور دنگ کر دینے والی ہے۔
اس فلم کے ڈائریکٹر بریڈ برڈ تھے اور یہ دسمبر 2011 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس وقت خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ ٹام کروز کی آخری مشن امپاسبل فلم ہے۔
برج خلیفہ کی بلندی 2722 فٹ ہے اور ٹام کروز کے اسٹنٹ کا آغاز 123 ویں منزل سے ہوا اور انہیں 131 ویں منزل تک پہنچنا تھا۔
ٹام کروز نے یہ اسٹنٹ خود کرنے پر زور دیا تھا اور اس کے لیے حقیقی عمارت پر تربیت کی اجازت نہیں ملی تھی۔
اس لیے فلم کے عملے نے شیشے کی ایک دیوار کے ذریعے حقیقی عمارت جیسا ماحول تیار کیا اور ٹام کروز اس پر کئی بار اوپر چڑھے اور نیچے اترے، تاکہ انہیں اندازہ ہو سکے کہ برج خلیفہ پر چڑھنے کا عمل کیسا ہوگا۔
تربیت کا عمل حقیقی بنانے کے لیے مصنوعی روشنیوں کے ذریعے شیشے کی اس دیوار کا درجہ حرارت بھی برج خلیفہ جتنا بڑھایا گیا۔
جب برج خلیفہ میں اس اسٹنٹ کو کیا جانا تھا تو پروڈکشن ٹیم نے انتظامیہ سے خصوصی اجازت حاصل کرکے منزلوں اور دیواروں پر ڈرل کیا جبکہ 26 کھڑکیوں کو توڑا۔
پھر ٹام کروز خود یہ اسٹنٹ کر رہے تھے مگر انہوں نے توقع نہیں کی تھی کہ جس پتلی رسی سے انہیں لٹکایا جا رہا ہے وہ اتنی سخت ہو گی کہ خون کی گردش رک جائے گی، جس کے باعث یہ اسٹنٹ جلد از جلد مکمل کرنا ضروری تھا، جبکہ شوٹنگ کرنے والے ہیلی کاپٹرز کو بھی ایک وقت میں 30 منٹ تک پرواز کی اجازت ملی۔
 

Latest Notifications

Create Post