ولنیئس سربراہ اجلاس: نیٹو کا یوکرین کی رُکنیت کا خیرمقدم لیکن باضابطہ دعوت سے انکار
معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کے لیڈروں نے منگل کے روز اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یوکرین کا مستقبل اتحاد کی رکنیت میں مضمر ہے لیکن انھوں نے کیف کو تنظیم میں شمولیت کی دعوت یا کوئی نظام الاوقات دینے سے گریز کیا ہے جبکہ اس مؤقف کو قبل ازیں یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی نے ’’مضحکہ خیز‘‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
لیتھوینیا کے دارالحکومت ولنیئس میں نیٹو کے سربراہ اجلاس کے اعلامیے میں یوکرین کی رُکنیت کے لیے ایکشن پلان (ایم اے پی) کو پورا کرنے کی ضرورت کو ختم کردیا گیا ہے جس سے کیف کی اتحاد میں شمولیت کی راہ میں حائل رکاوٹ کو مؤثر طریقے سے دور کردیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کا مستقبل نیٹو سے وابستہ ہے۔ ہم یوکرین کو اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دینے کی پوزیشن میں ہوں گے جب اتحادی متفق ہوں گے اور شرائط پوری ہوجائیں گی۔
البتہ اعلامیے میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یوکرین کو کن شرائط پر پورا اُترنے کی ضرورت ہے ، لیکن تنظیم کے لیڈروں نے کہا کہ اتحاد کیف کو فوجی باہمی تعاون کے ساتھ ساتھ ا جمہوریت اور سلامتی کے شعبے میں اضافی اصلاحات پر پیش رفت کرنے میں مدد کرے گا۔