فرانس: نوجوان کے قتل کیخلاف احتجاج جاری، گرفتار افراد کی تعداد 3 ہزار ہوگئی
فرانس میں نوجوان کے قتل کے خلاف مظاہرے چھٹے روز بھی جاری ہیں جہاں گرفتار مظاہرین کی تعداد 3 ہزار تک پہنچ گئی۔
مقتول نوجوان کی نانی نےلوگوں سے فسادات روکنےکی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کیس میں عینی شاہد کی آڈیو منظر عام پر آگئی ہے، آڈیو بیان دینے والا شخص واقعے کے وقت مقتول کے ساتھ کار میں موجود تھا۔
نوجوان نے کہا کہ پولیس نے ناہیل کو بندوق کے بٹ مارے، گولیاں مارنے کی دھمکی دی، تشدد کے باعث ناہیل کا پاؤں بریک پیڈل سے ہٹا تو گاڑی آگے بڑھ گئی جس پر پولیس نے ناہیل پر فائرنگ کردی۔
خیال رہے کہ فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف جاری مظاہروں میں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جب کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے ملک میں جاری پرتشدد مظاہروں کے باعث دورہ جرمنی منسوخ کردیا ہے۔
صرف 2022 میں گاڑی نہ روکنے پر فرانسیسی پولیس نے 13 افراد کی جان لی تھی۔