یورپ جانے والے 45 شامی تارکین وطن کو بچا لیا گیا
قبرص کے حکام نے بتایا ہے کہ یورپ جانے والی تارکین کشتی کو بچا لیا گیا ، کشتی میں 45 شامی تارکین وطن سوار تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مشرقی بحیرہ روم کے جزیرے کے جوائنٹ ریسکیو کوآرڈینیشن سنٹر کے مطابق45 شامی تارکین وطن میں 29 مرد، پانچ خواتین اور 11 بچے شامل تھے، تمام کو اپنی ملکی حدود میں لا چکے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ وہ اچھی صحت میں تھے اور انہیں دارالحکومت نکوسیا کے مضافات میں تارکین وطن کے استقبالیہ مرکز میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
حکام نے 20 اور 18 سالہ دو افراد کو بھی کشتیوں پر سفر کرنے کے شبہ میں حراست میں لیا ہے ۔
یورپی یونین (EU) کے رکن قبرص نے نوٹ کیا کہ وہ بلاک کی بے قاعدہ ہجرت کے بہاؤ کی پہلی لائن پر ہے، اور پچھلے سال یورپی یونین میں پہلی بار پناہ کے درخواست دہندگان کی فی کس سب سے زیادہ تعداد کو رجسٹر کیا ہے۔
قبرصی حکام کا کہنا ہے کہ کشتیوں کے ذریعے آنے والے تارکین وطن میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال کے مقابلے 2023 کے پہلے پانچ مہینوں میں 60 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔زیادہ تر تارکین وطن شام میں طرطوس کی بندرگاہ سے روانہ ہونے والی کشتیوں پر پہنچ رہے ہیں۔
اس سے قبل اسپین کے کینری جزائر کے قریب جمعرات کو کل 227 تارکین وطن کو بچایا گیا۔
مہاجر خیراتی اداروں کے کہنے کے ایک دن بعد انہیں خدشہ ہے کہ اسی راستے پر ان کی ڈنگی ڈوبنے کے بعد 30 سے زیادہ تارکین وطن چل بسے ہیں۔