فرانس: انجینیئر نے ملازمت سے نکالے جانے کے بعد تین خواتین مینیجرز کو قتل کر دیا
فرانس میں ایک شخص پر اس الزام کے تحت مقدمہ چل رہا ہے کہ انھوں نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تین خواتین کو قتل کیا ہے۔
48 سالہ گیبریل فورٹین کو سنہ 2021 میں جنوبی شہر ویلنس سے گرفتار کیا گیا تھا۔
گذشتہ دنوں، دو ہیومن ریسورس مینیجرز جنھوں نے برسوں پہلے اس شخص کو برطرف کروانے میں مدد کی تھی، انھیں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
تیسری خاتون ایک جاب سینٹر میں کام کرتی تھیں۔ فورٹین، جنھیں میڈیا نے ’ایچ آر قاتل‘ کا نام دیا ہے، دوسرے مینیجر کو قتل کرنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام ہے۔
گرفتاری کے وقت یہ بے روزگار انجینئر، اس نے تب سے تفتیش کاروں سے بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
پہلا قتل 26 جنوری 2021 کو مشرقی فرانس کے علاقے الساس میں ہوا۔ ہیومن ریسورسز مینیجر ایسٹل لوس کو کام کے بعد ان کی کمپنی کے کار پارک میں سر میں گولی مار دی گئی۔
اس شام کے بعد، تقریباً 50 کلومیٹر (30 میل) دور، ایک اور ایچ آر منیجر کو اس کے گھر پر ایک شخص نے گولی مار دی جو پیزا ڈیلیور کر رہا تھا۔ متاثرہ، برٹرینڈ میشل، بچ گئیں۔
دو دن بعد، 500 کلومیٹر جنوب میں، ایک شخص چہرے کا ماسک پہنے اور سفید پلاسٹک کا بیگ لے کر ویلنس کے مقامی جاب سنٹر میں داخل ہوا، اس نے پلاسٹک کے تھیلے سے بندوق نکالی اور بینیفٹس کی ڈائریکٹر پیٹریسیا پاسکیون کو قتل کر دیا۔
چند منٹ بعد ایک اور ایچ آر مینیجر گیلرڈین سیسلن کو ویلینس کے قریب ایک ماحولیاتی خدمات کی کمپنی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
جاب سینٹر سے نکلتے وقت بندوق بردار نے جو کار استعمال کی اس کی نمبر پلیٹ پولیس کو فورٹین تک لے گئی۔
سنہ 2009 میں کیکلن نے ایک ناکام آزمائشی مدت کے بعد برطرفی کی کارروائی کی قیادت کی تھی۔ اس کے بعد فورٹین نے ویلنس جاب سنٹر میں رجسٹریشن کرائی تھی، اور پھر ان کے بے روزگاری کی سہولیات بھی ختم ہو گئیں۔
پاسکیون نے کبھی ان کے ساتھ کوئی معاملہ نہیں کیا، لیکن پولیس کا خیال ہے کہ اس نے مرکز کے عملے کے خلاف رنجش کا اظہار کیا۔
تفتیش کاروں نے جلدی سے اسے مشرقی فرانس میں ہونے والی فائرنگ سے جوڑ دیا۔
ایسٹیل لوس اور برٹرینڈ میشل 14 سال پہلے 2006 میں ایک اور کمپنی سے ان کی برطرفی میں ملوث تھے۔
پولیس نے اس کے کمپیوٹر پر ڈیٹا کی تلاش میں دو سال سے زیادہ وقت گزارا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس کی پائیدار تلخی کے وسیع ثبوت موجود ہیں اور ساتھ ہی اس کے متاثرین کی نقل و حرکت کا پتہ لگانے کی کوششیں بھی ہیں۔
گیبریل فورٹین منگل کو ویلنس کی عدالت میں پیش ہوئے جن پر تین قتل اور اقدام قتل کا الزام ہے۔
مقدمے کی سماعت سے پہلے، پاسکیون کی بہن نے فرانس کے یوروپ 1 ریڈیو کو بتایا: ’وہ مسلح تھا اور نہتی خواتین کا سامنا کر رہا تھا۔۔۔ اس نے کبھی بولنے یا سننے کی کوشش نہیں کی۔ اس نے صرف قتل کیا۔ یہ خالص بزدلی ہے۔‘
BBCUrdu.com بشکریہ