کریڈٹ کارڈ بچی کے ہاتھ لگنا خاندان کے لیے زندگی بھر کا ڈراؤنا خواب بن گیا
چین میں ایک خاندان کی زندگی اس وقت ڈراؤنے خواب میں بدل گئی جب ماں کا کریڈٹ کارڈ اس کی بیٹی کے ہاتھ لگ گیا اور اس نے الیکٹرانک گیمز پر خطیر رقم خرچ کرڈالی۔ اس خاندان کی برسوں سے جمع کی گئی تمام بچت ختم ہوگئی۔
ویب سائٹ "انسائیڈر" کے مطابق 13 سالہ لڑکی نے اس سال اپنے والدین کی تقریباً 64 ہزار ڈالر کی رقم الیکٹرانک گیمز پر خرچ کرڈالی۔ لڑکی کے والدین حیران رہ گئے تھے کہ ان کی بیٹی نے کھیلنے کے لیے ان کا سب کچھ خرچ کر ڈالا تھا لیکن والدین کو جس وقت ہوش آیا تو بہت دیر ہو گئی تھی۔
والدہ کو اس کے متعلق گزشتہ مئی میں اس وقت پتہ چلا جب اسے سکول سے ایک کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ اس کی بیٹی ادا کردہ الیکٹرانک گیمز کی بہت عادی ہو گئی ہے۔
جب گونگ یوانگ نے اپنا بینک اکاؤنٹ چیک کرنے کے لیے جلدی کی تو وہ یہ جان کر حیران رہ گئی کہ بقیہ بیلنس چند سینٹس سے زیادہ نہیں تھا۔ ماں کو بعد میں پتہ چلا کہ بیٹی نے اس سال جنوری اور مئی کے درمیان گیم اکاؤنٹس خریدنے پر تقریباً 16 ہزار ڈالر خرچ کیے تھے اور پھر مزید 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔
لڑکی الیکٹرانک گیمز نہ صرف اکیلی کھیلتی تھی بلکہ اس نے اپنے ساتھیوں کو الیکٹرانک طور پر کھیلنے کی اجازت دینے کے لیے بھی کچھ رقم منتقل کی تھی۔ اس طرح اس سال کے دوران اس نے 64 ہزار ڈالرز گیمز پر خرچ کر دیئے تھے۔
والدہ نے بتایا کہ اس نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس عمر کا بچہ ایسی حرکت کرے گا۔ میں صدمے میں تھی اور خاندان کے ساتھ ہونے والی اس وحشت پر تقریباً پھٹ پڑی۔
پریس کو ماں نے روتے ہوئے بتایا بیٹی کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی والدہ کے بینک کارڈ کو اپنے موبائل فون سے لنک کیا تھا لیکن وہ یہ نہیں جانتی تھی کہ وہ جو رقم خرچ کر رہی ہے وہ کہاں سے آ رہی ہے۔ ماں نے بتایا کہ بیٹی کو پاس ورڈ یاد تھا کیونکہ اس مرتبہ کچھ خریدتے وقت میں نے اسے بتایا تھا۔