ملک میں جاری غیر یقینی سیاسی صورتحال اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں گرفتاری کے بعد پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی ریکارڈ کی گئی۔ سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ گیا۔
حصص مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز ہی بدترین مندی ہوا، صبح دس بجے کے قریب 100 انڈیکس میں 318.89 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی۔ جس کا تسلسل آگے جا کر مزید دیکھا گیا۔ اس دوران مندی میں گراوٹ دیکھنے کو ملی، دوپہر بارہ بجے کے قریب مندی 286 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گئی تھی۔
تاہم دوپہر بارہ بجے کے قریب پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد حصص مارکیٹ میں بدترین مندی ریکارڈ کی گئی، سرمایہ کاروں کی جانب سے دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل کیا گیا۔
اختتام پر پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 455.68 پوائنٹس کی بڑی مندی ریکارڈ کی گئی، کاروبار میں 1.09 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی اور انڈیکس 41373.81 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔
کاروبار کے دوران 10 کروڑ 45 لاکھ 66 ہزار 602 شیئرز کا لین دین ہوا، بدترین مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو 80 ارب روپے سے زائد نقصان برداشت کرنا پڑ گیا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب میں عام انتخابات کے باعث غیر یقینی سیاسی صورتحال اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے باعث سرمایہ کارتذبذب کا شکار ہیں اور شیئرز کی فروخت کو ترجیح د ےرہے ہیں۔ سیاسی صورتحال ایسی رہی تو آئندہ دنوں کے دوران بدترین مندی ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے اب تک نہ ہونےوالے معاہدے نے بھی غیر یقینی پھیلائی ہوئی ہے جبکہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کے خدشے کے باعث بھی سرمایہ کار پریشانی میں مبتلا ہیں۔