عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام کے ساتھ بیل آؤٹ پروگرام کیلئے نویں ریویو کو مکمل کرنے پر کام جاری ہے جس کے تحت معاشی مشکلات کے شکار پاکستان کو ایک ارب دس کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرزکے مطابق آئی ایم ایف مشن چیف برائے پاکستان ناتھن پورٹر نے کہا ہےکہ ضروری فنانسنگ اورمعاہدوں کے حتمی شکل اختیار کرنے کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر نویں ریویو کومکمل کرنے پرکام جاری رکھا ہوا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کیلئے تکنیکی کام سمیت پاکستانی حکام کو پالیسیوں پر عمل درآمد کرانے میں مدد کر رہا ہے،آئندہ مالی سال کا بجٹ پاکستان کی قومی اسمبلی سے اگلے ماہ جون کے اواخر تک منظور کرایا جائے گا۔
ناتھن پورٹر نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف فروری سے جائزہ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ 2019 میں طے شدہ ساڑھے چھ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کی رکی ہوئی فنڈنگ شروع کی جا سکے۔
مشن چیف کے مطابق شرائط کے ایک حصے کے طور پر پاکستان نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ جون میں ختم ہونے والے رواں مالی سال میں اس کی ادائیگیوں کے توازن کے فرق کو دو طرفہ اور کثیر جہتی فنانسنگ سے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔
ناتھن پورٹرنے کہا کہپاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ دوست ممالک کی جانب سے مالی معاونت کے وعدے کیے گئے ہیں۔