کینیڈا میں پاکستانی نژاد شخص کو زندہ جلا دیا گیا
ٹورنٹو میں ایک پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو اس کے اسٹور میں آگ لگا دی جس کے بعد وہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ (آئی سی یو) میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق راحت راؤ مقامی کینیڈین- پاکستانی کمیونٹی کا ایک فعال رکن ہے اور سرے سینٹرل کے علاقے میں کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کرتے ہیں۔
رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) نے کہا کہ راؤ پر ایک شخص نے حملہ کیا جس نے پہلے ان پر آتش گیر مادہ پھینکا، اور پھر انہیں آگ لگانے کے بعد فرار ہوگیا۔
کینیڈین آؤٹ لیٹ گلوبل نیوز نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ وہ کرنسی ایکسچینج کے اندر موجود تھی کہ جب شعلوں میں لپٹا ہوا ایک شخص چیختا دوسری طرف سے باہر نکلا۔ عینی شاہد نے بتایا کہ دکان کے مالک کے ایک رشتہ دار نے اسے بتایا کہ اس شخص کو ڈکیتی کی کوشش میں جلا دیا گیا تھا۔
حملے کی بظاہر کوئی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ مقامی پولیس نے مبینہ حملہ آور کی تصویر اور اس کے فرار ہونے والی گاڑی کی تفصیلات جاری کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں سکھ کارکن ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل سے ممکنہ تعلق کے بارے میں قیاس کیا گیا ہے، جسے گزشتہ سال اسی قصبے میں گرو نانک سکھ گوردوارہ کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔
قتل کے تناظر میں راؤ سے مقامی پولیس نے بھی پوچھ گچھ کی تھی لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران اصل میں کیا ہوا تھا۔
کچھ رپورٹس کے مطابق آری سی ایم پی کو راؤ کی حفاظت کے بارے میں کچھ انٹیلی جنس اور خدشات تھے اور انہوں نے اسے مزید کیمرے لگانے کو کہا تھا۔