برطانوی وزیراعظم رشی سونک کی عید ملن پارٹی کا بائیکاٹ کیوں کیا گیا؟
برطانوی وزیراعظم رشی سونک کی جانب سے عید ملن پارٹی تنازع کا شکار ہوگئی۔ کنزرویٹیو پارٹی کے رہنماؤں سمیت مختلف کاروباری شخصیات نے عید ملن پارٹی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عید ملن پارٹی کا بائیکاٹ حکومت کی طرف سے اسرائیل کی حمایت پر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم رشی سونک کی طرف سے عید ملن پارٹی آج 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ ہوگی۔ تاہم حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے رہنماؤں سمیت بزنس اور چیرٹی لیڈرز نے عید ملن پارٹی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
سعیدہ وارثی سمیت 2 دیگر ٹوری اراکین پارلیمنٹ بھی عید ملن پارٹی کے بائیکاٹ کا ارادہ رکھتے ہیں، سعیدہ وارثی نے غزہ کے تنازعے کے سبب ہی 2014 میں ڈیوڈ کیمرون کی کابینہ سے بطور فارن آفس منسٹر بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔
ایک خیراتی ادارے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے عید ملن پارٹی میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی میں جا رہے ہیں کیونکہ جاری تنازع کے اس وقت حکومت کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں غزہ میں اسرائیلی حملے میں سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد وزیر اعظم کو برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت پر بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تاہم وزیر خارجہ لارڈ کیمرون نے بعد میں تصدیق کی تھی کہ برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت معطل نہیں کی جائے گی۔
10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع نے عید ملن پارٹی میں مہمانوں کے بائیکاٹ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کے حوالے سے انسانی خدشات کو سمجھتے ہیں، وزیراعظم رشی سونک عید ملن میں مسلمانوں کا خیرمقدم اور ان کی خدمات کی خوشی منانے کے منتظر ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے غزہ کے انسانی بحران پر تشویش کا احساس ہے، ہماری ترجیح کشیدگی کو خطے میں پھیلنے سے روکنا ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر بائیڈن کی طرف سے بھی رمضان میں منعقدہ افطار کی تقریب کا متعدد مسلمانوں نے بائیکاٹ کیا تھا۔