آج نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی کی حلف برداری، پنجاب میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا
عام انتخابات کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس آج منعقد کیا جائے گا جس میں نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے، جبکہ پنجاب اسمبلی میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، سندھ اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے طلب کیا گیا ہے جس میں اسپیکر سندھ اسمبلی نومنتخب اراکین سے حلف لیں گے۔
مراد علی شاہ تیسری بار وزیراعلیٰ بنیں گے
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نو منتخب رکن سندھ اسمبلی کو تیسری بار صوبے کا وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں وزارت اعلیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔
پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی میں اسپیکر کے لیے اویس شاہ جبکہ نوید انتھونی کو ڈپٹی اسپیکر نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے خواتین کی 20 اور اقلیتوں کی 6 مخصوص نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی کی تعداد 114 ہوگئی ہے۔
اس موقع پر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، جماعت اسلامی اور جمیعت علما اسلام کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کراچی کے ریڈ زون میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔
سندھ اسمبلی کے افتتاحی اجلاس اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دھرنے کے اعلان کے بعد ریڈ زون میں دفعہ 144 نافذ کر کے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی
پنجاب اسمبلی میں آج خفیہ رائے شماری کے ذریعے نو منتخب ارکان اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کریں گے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج شام 4 بجے منعقد کیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے عہدے کے لیے ن لیگ کی جانب سے ملک محمد احمد خان جبکہ سنی اتحاد کونسل سے احمد خان بھچر نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے ن ليگ کے ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے 371 اراکین کے ایوان میں 321 نو منتخب اراکین نے حلف اٹھایا تھا۔ حلف اٹھانے والوں میں ن ليگ کے 193، سنی اتحاد کونسل کے 98، پیپلز پارٹی کے 13، مسلم لیگ ق کے 10، آئی پی پی کے 5 اراکین شامل ہیں