حکومت سازی: ن لیگ اور پیپلزپارٹی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں، سفارشات پر قائدین سے مشاورت کا فیصلہ
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں کابینہ میں شمولیت کے معاملے پرڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم سمیت اتحادی جماعتوں نے مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ اپنا وزیراعظم منتخب کرانے میں ضرور کامیاب ہوگی۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان حکومت سازی کے معاملے پر مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، مسلم لیگ ن چاہتی ہے کہ پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ بنے، جبکہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے اعلان کیا ہے کہ ہم وزیراعظم کے لیے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ ضرور دیں گے تاہم وزارتیں نہیں لیں گے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے درمیان آج ہونے والا دور بھی بے نتیجہ رہا، تاہم سفارشات پر اپنی اپنی پارٹی کے قائدین سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد کل حتمی راؤنڈ میں چیزیں طے ہونے کا امکان ہے۔
کوآرڈی نیشن کمیٹیوں میں پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ اور ندیم افضل چن شامل ہیں، جبکہ مسلم لیگ ن کی نمائندگی اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ اور دیگر کر رہے ہیں۔