96 امیدوار پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کا الیکشن جیتنے میں کامیاب
مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 96 امیدوار 8 فروری کو پہلی مرتبہ قومی اسبملی کا الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 8 فروری کے الیکشن میں 265 امیدواروں میں سے 96 امیدوار پہلی مرتبہ قومی اسبملی کا الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 96 امیدواروں میں سے پہلی مرتبہ 52 امیدوار کے پی کے، پنجاب اور بلوچستان سے منتخب ہوئے، کے پی کے سے این اے 1 سے عبدالطیف، این اے 2 ڈاکٹر امجد، این اے 4 سہیل سلطان، این اے 10 بیرسٹر گوہر، این اے 12 محمد ادریس، این اے 15شہزادہ محمد گشتاسپ خان ، این اے 16 علی اصغر خان، این اے 22 عاطف خان، این اے 30 شاندانہ گلزار (2018 میں مخصوص نشست پر تھیں)، این اے 32 آصف خان، این اے 33 شاہ احد علی شاہ، این اے 34 ذوالفقار علی، این اے 36 یوسف خان، این اے 39 نسیم علی شاہ، این اے 41 شیر افضل مروت اور این اے 42 زبیر خان الیکشن جیتے ہیں۔
پنجاب سے پہلی مرتبہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں میں این اے 62 چوہدری الیاس، این اے 66 احمد چٹھہ، این اے 67 انیقہ مہدی بھٹی، این اے 74 اسلم گھمن، این اے 78 مبین عارف جٹ، این اے 79 احسان اللہ ورک، این اے 83 اسامہ میلہ، این اے 84 شفقت اعوان، این اے 86 مقداد بلوچ، این اے 89 جمال احسن، این اے 90 عمیر نیازی، این اے 95 علی افضل ساہی، این اے 96 رائے حیدر علی، این اے 97 سعد اللہ بلوچ، این اے 99 عمر فاروق، این اے 101 رانا عاطف، این اے 102 چنگیز خان، این اے 103 علی سرفراز، این اے 104 صاحبزادہ حامد رضا، این اے 105 اسامہ حمزہ، این اے 111 ارشد ساہی، این اے 115 خرم ورک، این اے 122 لطیف کھوسہ، این اے 137 رضا علی گیلانی ، این اے 142 چوہدری عثمان علی، این اے 154 فراز نون، این اے 156 عائشہ نذیر جٹ، این اے 167 عثمان اویسی، این اے 170 میاں غوث، این اے 171 ممتاز مصطفی، این اے 180 فیاض چھجرہ، این اے 181 مس عنبر مجید نیازی، این اے 182 اویس حیدر جھکڑ اور این اے 262 کوئٹہ سے عادل خان بازئی شامل ہیں۔
ن لیگ کے ٹکٹ پرپہلی مرتبہ جتننے والے امیدواروں میں این اے 51 راجہ اسامہ سرور، این اے 53 قمر الاسلام راجہ، این اے 57 دانیال چوہدری، این اے 59 سردار غلام عباس، این اے 60 بلال اظہر کیانی، این اے 65 چوہدری نصیر عباس، این اے 80 سے عثمان شاہد، این اے 113 رانا احمد عتیق، این اے 119 مریم نواز، این اے 121 وسیم قادر(جو الیکشن جیتنے کے بعد ن لیگ میں شامل ہوگئے)این اے 127 عطا تارڑ، این اے 133 عظیم لکھوی، این اے 168 ملک اقبال، این اے 184 عبدالقادر خان اور این اے 187 عمار لغاری شامل ہیں
پی پی پی کی ٹکٹ پر جیتنے والے امیدواروں میں این اے 45 سے فتح اللہ خان، این اے 191 سے پی پی پی علی جان مزاری ، این اے 192 میر شبیر علی بجارانی، این اے 193 محمد شیریار خان، این اے 195 نذیر احمد بھاگیو، این اے 210 صلاح الدین جونیجو، ، این اے 219 عبدالعلیم خان، این اے 223 حاجی رسول بخش چانڈیو، این اے 241 ڈاکٹر مرزا اختر بیگ، این اے 259 ملک شاہ اور این اے 264 نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی شامل ہیں۔
ایم کیو ایم کے پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کا الیکشن جیتنے والوں میں این اے 232 آسیہ اسحاق صدیقی، این اے 233 محمد جاوید حنیف خان، این اے 234 محمد معین امیرپیرزادہ، این اے 236 حسن صابر، این اے 237 محمد عبدالرؤف صدیقی ، این اے 238 صادق افتخار، این اے 240 ارشد عبداللہ وہرہ، ، این اے 242 سید مصطفی کمال، این اے 245 سید حفیظ الدین، این اے 247 خواجہ اظہار الحسن اور این اے 249 احمد سلیم صدیقی شامل ہیں
استحکام پاکستان پارٹی کے عبدالعلیم خان این اے 117 لاہور سے الیکشن جیت کر پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر بنیں گے، اس کے علاوہ این اے 40 سے جے یو آئی کے مفتی مصباح الدین بھی پہلی مرتبہ قومی اسمبلی جائن کرے گے۔
کسی پارٹی کی حمایت کے بغیر جیتنے والے آزاد امیدواروں میں این اے 128 عون چوہدری، این اے 54 سے عقیل ملک، این اے 189 شمشیر مزاری اور این اے 253 میاں خان شامل ہیں۔
اسی طرح این اے 251 سے پی این اے پی کے خوشحال خان کاکڑ، این اے 258 پنجگور سے نیشنل پارٹی کے امیدوار پھلین اور این اے 37 سے ایم ڈبلیو ایم پی حامد حسین بھی پہلی مرتبہ قومی اسمبلی میں اپنی جماعت کی نمائندگی کرینگے۔