یونان اور ترکیہ کی سرحد کے قریب ہائی وے پر کار حادثے میں تارکین وطن سمیت چھ افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ہفتے کے روز یونان، ترک سرحد کے قریب ہائی وے پر کار حادثے میں 5 تارکین وطن اور ایک یونانی موٹر سوار ہلاک ہو گئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کار، جس میں 10 تارکین وطن سوار تھے، پولیس چوکی سے بچنے کے لیے غلط سائیڈ پر تیز رفتاری سے جا رہی تھی اور فور وہیل ڈرائیو سے ٹکرا گئی، 46 سالہ ڈرائیور موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔
پولیس نے مزید کہا کہ دیگر 5 تارکین وطن – جن کی قومیتیں فوری طور پر واضح نہیں ہوئیں – اور ان کی گاڑی کے ڈرائیور کو زخمی ہونے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔
اے ایف پی کے مطابق حالیہ برسوں میں ہزاروں تارکین وطن مغربی یورپ جانے کی امید میں ترکیہ سے یونان منتقل ہوئے ہیں
بحیرہ ایجیئن میں گشت بڑھنے سے تارکین وطن کے لیے یونانی جزیروں تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے، وہ اپنے امکانات کو زیادہ سے زیادہ دریائے ایوروس کو عبور کر رہے ہیں، جو قدرتی سرزمین کی سرحد ہے اور سمگلر انہیں وہاں سے سڑک کے ذریعے لے جا رہے ہیں۔
حال ہی میں ہفتہ کی طرح حادثات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
تارکین وطن کے بہاؤ کو کم کرنے کی کوشش میں، قدامت پسند یونانی وزیر اعظم Kyriakos Mitsotakis نے دو ہفتے قبل سے یورپی یونین سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ترکیہ کے ساتھ سرحد پر تارکین وطن مخالف سٹیل کی باڑ کو بڑھانے میں مدد کے لیے مالی امداد فراہم کرنے پر ”سنجیدگی سے غور“ کرے۔
ایتھنز نے دریا کے ساتھ چلنے والی پانچ میٹر اونچی سٹیل کی باڑ کو 35 کلومیٹر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ باڑ فی الحال 38 کلومیٹر لمبی ہے اور ایتھنز کا مقصد ایک سال کے اندر توسیع کرنا ہے، اور 2026ء تک کل 100 کلومیٹر کا اضافہ کرنا ہے۔