انسانی دماغ میں پہلی چپ لگانے کا تجربہ
ایلون مسک کی نیورا لنک کمپنی نے انسانی دماغ میں پہلی چپ لگانے کا تجربہ کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا کہ ابتدائی صارف وہ ہوں گے جو اپنے اعضاء کا استعمال کھو چکے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ چپ لگنے کے بعد انسان صرف سوچ کرفون، کمپیوٹر یا کسی بھی ڈیوائس کو کنٹرول کر سکتا ہے۔
اس سے قبل ستمبر 2023 میں ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی “نیورالنک” پہلی بار آزمائشی طور پر انسانی دماغ میں چِپ نصب کرنے کے لیے تیار ہے۔
نیورا لنک نے اعلان کیا تھا کہ اسے وائرلیس برین کمپیوٹر انٹر فیس (بی سی آئی) کے انسانی ٹرائل کے لیے لوگ درکار ہیں اور یہ چِپ اس بات کا جائزہ لے گی کہ کیا فالج زدہ افراد اپنی سوچ کے ذریعے بیرونی ڈیوائسز کو کنٹرول کرسکتے ہیں یا نہیں۔
ایلون مسک نے تھا کہ جلد ہی پہلی نیورالنک ڈیوائس ایک مریض میں نصب کی جائے گی، جس کے ذریعے بعد ازاں پورے جسم کی حرکت بحال کی جاسکے گی۔
طویل مدتی منصوبے کے تحت نیورالنک مصنوعی ذہانت کی طرف سے انسانیت کو درپیش خطرات میں کردار ادا کرے گی، اس کے ذریعے ہم انسانی دماغ کو مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں بہتر بناسکیں گے۔