عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے پاکستان میں مزید مہنگائی اور بے روز گاری میں اضافے کی پیشگوئی کر دی۔
آئی ایم ایف نےورلڈاکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میںپاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے اور معاشی ترقی کی رفتار سست رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے ،اور اگلے سال پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال شرح نمو صفر اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کا امکان ہے ، حکومت نے معاشی ترقی کا ہدف پانچ فیصد مقرر کیا تھا ۔ آئی ایم ایف کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال مہنگائی کی شرح دوگنا سے بھی زیادہ یعنی ستائیس اعشاریہ ایک فیصد رہنے اور بیروزگاری کی شرح سات فیصد تک پہنچنے کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔
آئی ایم ایف کے مطابق کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کے دو اعشاریہ تین فیصد تک محدود رہے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال جی ڈی پی گروتھ واضح بہتری کے ساتھ تین اعشاریہ پانچ فیصد اور مہنگائی کم ہو کر اکیس اعشاریہ نو فیصد پر آجائے گی ۔
رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا دو اعشاریہ چار فیصد تک محدود رہے گا ۔ جبکہ بے روز گاری کی شرح میں صفر اعشاریہ دو فیصد کمی کی توقع ظاہر کی گئی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت کورونا وباء اور روس یوکرائن جنگ کے منفی اثرات سے آہستہ آہستہ باہر نکل رہی ہے۔