یمن کے حوثی باغیوں نے مبینہ طور پر اسرائیلی بحری جہاز اغوا کر لیا
یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں بھارت جانے والے مبینہ طور پر اسرائیلی بحری جہاز کو اغوا کر لیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے ترکیہ سے بھارت جانے والے ایک مال بردار بحری جہاز کو بحیرہ احمر سے اغوا کر لیا ہے، جہاز میں عملے کے 50 ارکان سوار ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے بحری جہاز اغوا ہونے کی تردید کی ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘گلیکسی لیڈر’ میں کوئی بھی اسرائیلی نہیں ہے۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے اس ہائی جیک کی تصدیق کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ جنوبی بحیرہ احمر میں یمن کے قریب حوثیوں کی جانب سے ایک مال بردار جہاز کو ہائی جیک کرنا عالمی سطح پر انتہائی سنگین واقعہ ہے۔
اسرائیلی دفاعی فوج کے ترجمان کے مطابق یہ بحری جہاز ترکیہ سے بھارت جاتے ہوئے روانہ ہوا تھا جس میں مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے شہری سوار تھے جن میں اسرائیلی بھی شامل نہیں تھے اور یہ اسرائیلی جہاز نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے ایکس پر شائع ہونے والی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ جہاز ایک برطانوی کمپنی کی ملکیت ہے اور اسے ایک جاپانی فرم چلاتی ہے اور اسے یمنی حوثی ملیشیا نے ایران کی رہنمائی میں ہائی جیک کیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے نے حوثی حکام کے حوالے سے بتایا کہ ہم ایک اسرائیلی مال بردار جہاز کو یمنی ساحل پر لے گئے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ساحلی شہر حدیدہ کے ایک سمندری ذرائع نے بتایا کہ جہاز کو بندرگاہی شہر صالح لے جایا گیا ہے۔
جہاز پر یوکرین، بلغاریہ، فلپائن اور میکسیکو سمیت مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے عملے کے 25 ارکان سوار ہیں۔
بہمن کے جھنڈے والا یہ جہاز ایک برطانوی کمپنی کے تحت رجسٹرڈ ہے، جس کی جزوی ملکیت اسرائیلی ٹائیکون ابراہم انگر کے پاس ہے۔ یہ جہاز ہائی جیکنگ کے وقت ایک جاپانی کمپنی کو لیز پر دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ ایران کی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں باغیوں کے ٹی وی پر نشر ہونے والے حوثی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ اس وقت تک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے معیاری حملے جاری رکھیں گے جب تک کہ اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہو جاتی۔