عام انتخابات سے قبل ایم کیو ایم کو مختلف جماعتوں کی حمایت ملنا شروع
عام انتخابات سے قبل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو مختلف برادریوں اور جماعتوں کی حمایت ملنا شروع ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کے بلوچ عمائدین کی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال سے ملاقات ہوئی جس میں یوسف گوٹھ یوسی 13 کے بلوچ عمائدین نے ایم کیو ایم کی حمایت کا اعلان کیا۔
ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو بلدیہ ٹاؤن سے قومی اسمبلی کا ٹکٹ بھی دے دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ بنگالیوں کی نمائندہ جماعت پاک مسلم الائنس نے بھی عام انتخابات میں ایم کیو ایم کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
میو برادری نے بھی عام انتخابات میں ایم کیو ایم کی حمایت کر رکھی ہے جبکہ ایم کیو ایم کو آئندہ آنے والے دنوں میں مختلف جماعتوں و برادریوں کی حمایت ملنے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان نے آج رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس شام 6 بجے پاکستان ہاؤس میں طلب کر لیا جس میں مسلم لیگ ن سے عام انتخابات میں ہونے والے اتحاد سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوگی اور عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے وفد سے آئندہ ہونے والی ملاقات سے متعلق بھی مختلف امور پر مشاورت ہوگی اور 26 نومبر کو کورنگی میں ہونے والے جلسے کی تیاریوں کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گیں۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے ساتھ اشتراک کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا بیان بھی سامنے آیا تھا۔
نواز شریف نے ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ اشتراک ملک وقوم کو مسائل سے نکالنے کے لئے مثبت پیش رفت ہے، مل کر ملک اور قوم کو مسائل سے نکالنے کی جدوجہد کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں صرف پاکستان کی ترقی چاہیے، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سب کی یکساں ترقی چاہتے ہیں، پاکستان کے ہر علاقے کی ترقی ہماری ترجیح رہی ہے، کبھی امتیاز برتا نہ برتیں گے۔