غزہ پر اسرائیل کی تازہ بمباری، تل ابیب پر راکٹ حملے
غزہ کی پٹی کے کئی علاقوں پر اسرائیلی فوج نے تازہ فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں، جب کہ حماس تحریک کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے منگل کو اعلان کیا کہ اس نے وسطی اسرائیل کے شہر تل ابیب پر متعدد راکٹ داغے ہیں۔
القسام بریگیڈز نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ تل ابیب پر بمباری اسرائیل کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں کی گئی۔
دوسری جانب اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تل ابیب میں راکٹوں اور ان کے ٹکڑے گرنے کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوئے جن میں ایک کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے جب کہ راکٹ حملوں سے املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ تل ابیب اور وسطی اسرائیل میں سائرن بج رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ وسطی اسرائیل کو غزہ کی پٹی سے کل جمعہ کے بعد سے پہلے طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
175 سے زائد لاشوں کی تدفین
العربیہ/الحدث کے نامہ نگارکے مطابق متوازی طور پر ایک اسرائیلی حملے نے غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے آس پاس کے علاقے کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کمپلیکس کے اندر سے مزید کہا کہ کمپلیکس میں کوئی طبی یا غذائی امداد نہیں پہنچی۔ کمپلیکس کے اندر تقریباً 5000 افراد موجود ہیں اور خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔
العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کے الشفا ہسپتال کے قریب ایک سو ستر سے زائد لاشوں کو اجتماعی قبر میں دفن کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی ٹینک ہسپتال کے آس پاس سے تھوڑا پیچھے ہٹ گئے۔اس سے پہلے کہ ڈاکٹروں نے مرنے والوں کو کمپلیکس سے ہٹانے کی اجازت نہ دیے جانے کے بعد اجتماعی قبر میں دفن کرنے کی کوشش کی تھی۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ پیر تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 11,255 ہو گئی ہے